شوگر اور مردانہ کمزوری کا باہم تعلّق
شوگر/ذیابطیس کے مریضوں میں دائمی اعصاب کی خرابی کا خطرہ پایا جاتا ہے جس سےشوگر/ذیابطیس کے مریضوں میں دائمی اعصاب(نروز) کی خرابی کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے جس سے جنسی عمل کو کنٹرول کرنے والے اعصاب پر اثر پڑتا ہے۔ اس سے جنسی لذت کے احساس میں کمی پیدا ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں عضو تناسل کی سختی میں کمی ہو سکتی ہے۔ شوگر/ذیابطیس بھی ہمارے ضروری اعضاء اور عضلات تک خون فراہم کرنے والے خون کی باریک رگوں کے اندرونی تہہ کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ یوں خون کی گردش میں کمی اور بند رگوں کی وجہ سے ایک مرد کو جنسی عمل کے دوران سختی لانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ کسی بھی وجہ سے ایک مرد کے لئے دشواری کی وجہ بن سکتا ہے۔
شوگر/ذیابطیس ہارمونز میں بےظابطگی کا سبب بن سکتا ہے جوباقائدہ طور پر جنسی کارکردگی پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ خون میں مختلف ہارمونز کی کمی یا اضافہ ، ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کو کم کر سکتا ہے ، جس سے جنسی خواہشات کی کمی ہوجاتی ہے۔
شوگر کی ادویات کے اثرات
شوگر/ذیابطیس کے لئے استعمال ہونے والی ادویات ، جیسے کہ انسولین انجیکشن اورہائپوگلائسیمک ادویات ، عضلات کے خون کی روانی پر اثرانداز ہو کر جنسی معاملات کے لئے بھی مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے ان ادویات یا طریقہ علاج کے بارے میں بات کر سکتے ہیں تاکہ ان کے جنسی کارکردگی پر اثرکو کم کیا جا سکے۔
نفسیاتی عوامل
ذہنی تناؤ اور افسردگی جیسے نفسیاتی عوامل کسی بھی شخص کی جنسی کارکردگی پر بھی اثرانداز ہو سکتے ہیں ۔ جنسی مسائل کے خطرے کو کم کرنا شوگر والے مردوں کے لئے بہت اہم ہے ، لہذا انہیں اپنے خون کے شوگر کی سطح کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ جتنا زیادہ شوگر آپ کے خون میں ہوگا اتنا ہی آپ کے خون کی شریانوں میں جمع ہو کر ان کو تنگ کرتا ہے اور اس طرح باریک شریان میں خون کی گردش مشکل ہو جاتی ہے اور اسی کی وجہ سے اسکیمک اسٹروک ، دل کا اٹیک، گرد وں کا ناکارہ ہونا اور مردانہ کمزوری کی شکایات پیدا ہوسکتی ہیں
شوگر سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کا طریقہ
ایک صحت مند زندگی گزارنے ، باقاعدہ ورزش کرنے اورڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ادویات لینےاورصحت مند غذا کھانے سے شوگر کے دماغ، دل، گردہ اورجگر کے ساتھ ساتھ جنسی کارکردگی پرہونے والے نقصانات کے اثرات کو کم یا ان میں تاخیر پیدہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر آپ مردانہ کمزوری کے اس مرض سے متاثر ہیں، تو ضروری ہے کہ آپ اپنے ہیلتھ کئیر پروائڈر سے مشورہ کریں۔ تاکہ بنیادی وجہ کا تعین کیا جاسکے اوراس کی بناٗ پر آپکا باقائدہ علاج پلان کیا جاسکے جو آپکی ضرورت کے مطابق ہو