جریان یا قطرے
اکثر لوگوں کو قطرے گرنے پر ڈاؤن ہونے کی شکایت ہے۔
!یہ سچ ہے مگر
ڈاؤن ہونے کی وجہ قطرے نہیں بلکہ قطروں کا خوف ۔ دماغ کے لطف کے سگنلز منقطع کردیتا ہے
جس سے ایستادگی ختم ہوجاتی ہے اور لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوجاتی ہے کہ یہ قطروں نے ڈاؤن کردیا ہے۔
شادی سے پہلے یا شادی کے بعد آپ نے کسی وقت سیکس پہ سوچا یاپھر کسی کام میں مصروف ہوگئے، یا کوئی لڑکی دیکھی ، تصویر دیکھی، مووی دیکھی او ر پھر کسی کام میں مصروف ہوگئے۔
ہر بار چند قطرے مائنڈ کاسوئچ آن ہوتے ہی نالی میں آجاتے ہیں ۔آپ پھر مصروف ہوگئے چند قطرے اور بن گئے۔
پھر کسی وقت فون پر لڑکی یا بیوی سے بات کی یا سوچا، یا کچھ دیکھاچند قطرے پھر بن گئے ابھی وہ قطرے باہر نہیں آئے۔ رات کو سوتے وقت پھر خیال آیا اور پھر سوگئے۔
یعنی سونے سے قبل اگر 99فیصد نالی قطروں سے بھر چکی ہے تو صبح اُٹھ کر باتھ روم گئے اور جیسے ہی رفعِ حاجت پر بیٹھے تو وہ قطرے نالی میں پہلے سے موجود تھے وہ قطرے گِر جائیں گے اور آپ پریشان ہوگئے کہ یہ کہاں سے اور کیونکر آگئے ؟ یہ قدرتی عمل ہے اسے جریان ، کچی منی قطرے وغیرہ کا نام دیا گیا ۔ حالانکہ روزمرہ آپ دیکھتے ہیں کہ بریانی کی خوشبو ناک میں آتی ہے اور پانی منہ میں آجاتا ہے تو کیا یہ بیماری ہے؟
غم کی خبر کانوں میں آتی ہے تو آنسو آنکھ سے گرنے لگتے ہیں تو کیا یہ کوئی بیماری ہے؟
کیا ان دونوں باتوں کے لئے علاج کی ضرورت پڑتی ہے؟ ہرگز نہیں۔
تو پھر جنسی ہیجان کے نتیجے میں نالیاں تر ہونے کو بیماری کیوں تصور کیا جاتا ہے؟ بلکہ نامردی کی بڑی وجہ تصور کیا جاتا ہے۔ آخر کیوں ؟
کے طور پر استعمال کریں اور انجوائے کریں۔Lubricant یہ ایک قدرتی عمل ہے اور آپ کے غدودوں کی تندرستی کی علامت ہے۔ اسے قدرتی
یہ قطرے ‘‘جریان’’ ، ‘‘دھات’’، ‘‘کچی منی’’، ‘‘مذی’’ سب نام افسانوی طور پر گھڑے گئے ہیں تاکہ تندرست انسان کو خوف ذدہ کرکے ان سے علاج ِ مخصوصہ کے نام پر رقم بٹوری جاسکے۔ ہمارا چیلنج ہے کہ کوئی اسے بیماری ثابت کرکے دکھائے ۔ کمزوری کی وجہ کوئی اور ہوتی ہے ، اصل وجہ تلاش کرنے کے بجائے آسانی سے رُخ اس طرف موڑ دیا جاتا ہےتاکہ انکا کاروبار چلتا ر ہے کیونکہ یہ تو ہر تندرست انسان کو آتے ہیں اور آنے چائیں یہ قطرے قدرت کا بہترین تحفہ ہے اسے بیماری نہیں سمجھنا بلکہ اسے اعلی کوالٹی کے لبرکینٹ کے طور پر استعمال کریں۔
اپنی عادت ہے جلاتے ہیں روشنی کے چراغ۔۔۔۔ اُنکی کوشش سے زمانے میں یونہی رات رہے۔